احباب سلیمانی کا قتل ایک طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے

تہران

اور جنگ کی باتیں کی جا رہی تھیں ۔فارسی شاعری اپنا ایک الگ ہی ردھم رکھتی ہے ۔ ایک بار تو دل کو چھو ہی لیتی ہے ۔ حیرت مگر یہ رہی کہ اس تمام تر نظم میں امریکہ کا نام و نشان نہیں تھا اس "شاندار شاعری " میں آل سعود کو ، وہابیوں اور سنیوں کو دھمکیاں تھیں - کعبے میں حیدری پرچم لہرانے کی باتیں تھیں ۔ یہ سب ماحول سلیمانی کے قتل کے بعد گرم ہوا ہے - ایران میں جنگ کا ماحول خوب گرم ہے ، لیکن یہ کوئی نہیں بتا رہا ہے کہ جنگ کس کے خلاف اور کیسے لڑی جائے گی ؟ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ کے خلاف ایران اس حد تک جائے گا کہ جنگ چھڑ جایے تو وہ خوابوں کی جنت میں رہتا ہے - یہ اس میاں بیوی کا جھگڑا ہے کہ جن کی لڑائی کی آواز سارا محلہ سنتا ہے اور پھر ہر برس بیوی کی گود ہری ہو جاتی ہے اور کوئی نہ کوئی بچہ گود چڑھا ہی رہتا ہے - عراق بہت پرسکون ملک تھا ، دجلہ اور فرات کی سرزمین کہ جیسے جنت زمین پر اتر آئی ہو ..امریکہ نے اس پر حملہ کیا ، لاکھوں مسلمان قتل کر دیے اور وہاں کی حکومت چھین کر اس گروہ کو دے دی کہ جو ایرانی حکومت سے ہدایات لیتا تھا - یوں بیوی کی گود ہری ہو گئی - آج عراق پر مکمل ایرانی حکومت ہے اور یہ امریکہ کی ذاتی محبت کا نتیجہ ہے آپ اسے تنہائ کی محبت بھی کہہ سکتے ہیں - شام کہ نوے فیصد سنی اکثریت کا ملک تھا ، اور وہاں موجود چند فیصد نصیری حاکم تھے - عوامی بغاوت شروع ہوئی تو بظاہر امریکہ ایک باغی لبرل گروہ کا سرپرست بن گیا اور روس حکومت کا حامی ہو گیا - پورے عالم عرب نے ایسی شدید بغاوت نہ دیکھی ہو گی ..لیکن پہلے روس نے اور داعش کے بہانے امریکہ نے اس بغاوت کو بمباری کر کر کے کچل دیا ، دنیا بھر کے سنی بے بسی سے دیکھتے رہ گئے - تمام ملک تباہ ہو گیا ، میلنز شامی قتل اور کہیں زیادہ مہاجر ہو گئے ..آج شام میں ایک پرو ایرانی حکومت محفوظ اور موجود ہے - یمن ایک سنی ملک تھا آج وہاں ایک ایرانی حمایت یافتہ گروپ سریر آئے اقتدار ہے اور کبھی اس گروہ پر ایک امریکی ڈرون نہیں حملہ آور ہوا .. لبنان میں حزب اللہ کو ایسے ہیرو بنا کے پیش کیا گیا کہ وہاں کی حکومت اب اس گروہ کے سامنے بے بس ہے - بظاہر یہ اسرائیل مخالف تحریک ہے لیکن کوئی نہیں بتا سکتا کہ اس نے اسرائیل کا آج تک کیا نقصان کیا - چند برس پہلے ایرانی وزیر کا بیان آیا تھا کہ ": اس وقت عالم عرب کے چار دارلحکومت ہمارے قبضے میں ہیں ... یعنی بغداد ، دمشق ، بیروت اور صنعا اور بہت جلد مکہ مدینہ بھی " تو احباب سلیمانی کا قتل ایک طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے -امریکہ اس میں مکمل شریک ہے - پاکستان کو دی جانے والی دھمکیاں صرف اس لیے ہیں کہ پاکستان سعودی عرب کے معاملے غیر جانب دار رہے ، کوئی مداخلت نہ کرے - خود ہی غور کیجئے کہ سلمانی برسوں سے شام اور عراق کے بیچ نقل حرکت کرتا تھا ، اور یہ سب اعلانیہ تھا آج تک امریکہ نے اس کو نظر انداز کیا - اس کا سبب اصل میں یہی تھا کہ دونوں کے مقاصد ایک تھے - اب جب یہ مقاصد حاصل ہو گئے تو اگلی منزل کی طرف سفر تھا ..شدید اشتعال انگیزی کی ضرورت تھی ، امریکہ کی سرزمین پر حملہ ممکن نہیں ، ابنائے ہرمز کو بند کرنا بھی آسان نہیں ...راستہ یہی ہے کہ امریکی مفادات پر حملوں کا اعلان کیا جائے اور یہ اب سعودی عرب میں ہی ممکن ہے اور یہی اصل ہدف ہے ۔ محض وزن برابر کرنے کے لیے پاکستان میں موجود " پاکستانی ایرانی " یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ یہاں بھی امریکی مفادات پر حملہ آور ہوں گے بلکہ شہنشاہ نقوی نے تو کھلی پریس کانفرنس میں یہ دھمکی لگائی ہے ۔اور دیکھتے ہیں کہ ریاست اس پر کیا اقدام کرتی ہے ۔۔لیکن عرض ہے کہ یہ صرف دھمکی ہے ورنہ پاکستانی افواج کی مضبوط کیفیت کے پیش نظر پاکستان میں کوئی ایسی کارروائی ممکن بھی نہیں ۔۔۔لیکن اصل بات وہی ہے کہ پاکستان وغیرہ کی باتیں محض وزن برابر کرنے کے لیے ہیں اور پاکستان کو غیر جانب دار رکھنے کے لیے ، ورنہ اگلا ہدف سعودی عرب ہے اور جنگی ترانے بھی سعودی عرب کے خلاف چل رہے ہیں ۔۔۔ان کا اگلا ہدف سعودی عرب جیسے پرامن ملک کی بربادی ہے اور اس پر قبضہ ہے ۔۔۔اس کھیل میں ہمیں فکر مقدس مقامات کا ہے پرامن سعودی عوام کا ہے ۔۔حکمرانوں کا کیا ہے آج وہ کل کوئی اور ۔۔ویسے بھی سعودی حکمران کوئی ایسے دودھ کے دھلے نہیں ہیں خود انہوں نے بھی اپنی ذمے داری کون سی احسن طور نبھائی ہے ۔۔۔فکر ہے ایک پرامن اور مقدس سرزمین کی کہ جس کی طرف عفریت کفار کا ہمنوا ہو کے آگے آگے بڑھ رہا ہے ۔ سعودی عرب ویسے ہی ایک پرامن ملک ہے جیسے کبھی شام و عراق تھے لیکن محض صدیوں پرانی جنگ کا بدلہ لینے کے لیے اور اپنے مسلکی تعصب و نفرت کے سبب اس ملک کی طرف دھیرے دھیرے پیش قدمی جاری ہے ۔۔۔ سلیمانی کا قتل بہانہ بنایا جاتا ہے یا اس سے آگے بڑھ کے مزید کوئی قصہ تراشا جاتا ہے ۔۔لیکن جنگی جنون اس وقت اپنے عروج پر ہے ۔۔۔ سوال مگر یہ ہے کہ تباہ حال معیشت والا ملک آخر کس کے برتے پر یوں ایک کے بعد ایک جنگ شروع کر رہا ہے ۔۔آخر کوئی تو ہے جس کا اس کا مکمل سہارا اور پشت پناہی ہے ۔۔

Enjoyed this article? Stay informed by joining our newsletter!

Comments

You must be logged in to post a comment.

About Author