Fast Food delivery

ایک شخص کونے میں کھڑا رو رہا ہے سسکیاں لے رہا ہے

پوچھنے پہ معلوم ہوا ایک Rider ہے اور ایک Fast Food ریسٹورانٹ میں Home Delivery کے لیے کام کرتا ہے کھانے پہچانے گیا تھا واپسی پہ سردی اور بارش کے موسم کی وجہ سے لڑکا شدید کانپے جا رہا تھا میرے پوچھنے پہ اس نے بس اتنا کہا کچھ نہیں ہوا ہے سر میں نے اس سے ریکوسٹ کی کہ بھائی جب تک بارش نہیں رکتی آپ تھوڑی دیر میرے ساتھ گاڑی میں بیٹھ جاو اور بعد میں آرام سے پوچھا کہ بھائی ہوا کیا ہے کچھ تو بتائیں میرے اصرار کرنے پہ اس نے بتایا کہ بارش کی وجہ سے لیٹ پہنچا ہوں اور اب کسمٹر نے کھانا لینے سے انکار کر دیا ہے میں نے کہا تو اس میں تو پریشانی والی کوئی بات نہیں تو اس نے کہا سر اس کھانے کے پیسے ابھی میری سیلیری میں سے کٹنے ہیں معلوم پڑا کہ کھانا 3800 روپے کا تھا اور اس کی سیلری 9000 تھی خیر یہ سب یہاں پوسٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ اگر پم بارش میں ایسے موسم میں کچھ آرڈر کرتے ہیں تو ہمیں ان لوگوں کا احساس کرنا چاہیے یہ لوگ بھی انسان ہوتے ہیں یہ لوگ محنت کرتے ہیں ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے اگر کوئی ایسے موسم میں اتنی دور سے کھانا دینے آ جاتا ہے تو اس کو Tip کے دور پر کچھ پیسے دینے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ میں نے یہ چیزیں بہت قریب سے دیکھی ہیں ان کی تنخواہ بس یہی کوئی 8 ہزار کے قریب ہوتی ہے ادارہ ان کو یہی بتاتا ہے کہ 8 ہزار یا 7 ہزار تنخواہ باقی آپ کو Tip ملا۔کرے گی ویسے میں اس بارش میں کھانے لینے جا رہا تھا تو میں نے اس لڑکے سے کھانا لے لیا تھا اور پیسے اس کو ادا کر دئیے تھے اور اس لڑکے کے لیے آسانی پیدا کر دی گئی ہے لیکن اس بھائی جیسے کئی سفید پوش لوگ مجبور ہیں ہمیں احساس کرنا چاہیے ۔۔ 

Enjoyed this article? Stay informed by joining our newsletter!

Comments

You must be logged in to post a comment.

About Author
Recent Articles